امریکہ کے فلوریڈا ائیرپورٹ میں باکسر محمد علی کے بیٹے کو دو گھنٹے روک کر
رکھا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایسا کرنے کا سبب ان کا عربی نام اور مسلم
ہونا تھا۔ علی جونیئر اپنی ماں كھليلا كماچو-علی کے ساچھ جمیکا سے فلوریڈا
کا سفر کر رہے تھے۔ فلوریڈا کے لوکل اخبار کے مطابق، علی جونیئر کو دو
گھنٹے فلوریڈا ائیرپورٹ میں روک کر رکھا گیا اور ان سے مسلسل یہ سوال پوچھا
گیا کہ انہیں اپنا نام کہاں سے ملا اور کیا وہ مسلم ہے۔
تاہم ان کی ماں کو اس وقت چھوڑ دیا گیا جب انہوں نے اپنے شوہر محمد علی کی
تصویر دکھائی۔ لیکن علی جونیئر کے پاس ایسی کوئی تصویر نہ ہونے کی وجہ سے
ان کو حراست میں ہی رکھا گیا۔ محمد علی جونیئر کے دوست اور وکیل کرس
مانسينی نے لوئس ولے نے بتایا کہ محمد علی جونیئر کی پیدائش فلاڈیلفیا میں
ہوئی اور ان کے پاس امریکی پاسپورٹ ہے۔ علی جونیئر اپنی ماں كھليلا
كماچو-علی کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
یہ پہلا معاملہ نہیں ہے کہ جب امریکی ایئر پورٹ پر کسی کو مذہب کی بنیاد پر
حراست میں لیا گیا ہے اور اس سے سخت پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ اس سے پہلے شاہ
رخ خان کے ساتھ بھی امریکہ میں ایسی ہی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شاہ
رخ خان کو نیو یارک ہوائی اڈے میں تین بار حراست میں لیا گیا تھا۔ اپریل
2012 میں بھی شاہ رخ کو نیویارک ایئر پورٹ پر امیگریشن والوں نے حراست میں
لیا تھا۔ شاہ رخ ییل یونیورسٹی کے پروگرام میں تقریر کرنے جا رہے تھے۔
سال 2009 میں بھی شاہ رخ کو نیوجرسی واقع نیوارک لبرٹی بین الاقوامی ہوائی
اڈے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ایسا اس لئے کیا گیا تھا کیونکہ ان کا نام
کمپیوٹر کی الرٹ لسٹ میں آ رہا تھا۔